تعارف مدیر

ڈاکٹر محمد اسلم پرویز مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی (حیدرآباد)کے وائس چانسلر ہیں۔آپ دہلی کالج سے بی ایس سی کر کے علی گڑھ چلے گئے جہاں سے ایم ایس سی ،ایم فِل اور پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں۔آپ کے تدریسی شغل کا آغاز 1977ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہوا،جہاں سے آپ نے 1979ء میں نباتیات (Botany)میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی تہی۔موصوف گزشتہ چوتہائی صدی سے مسلمانوں میں سائنس اور سائنسی اندازِفکر کے فروغ کے لئے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔آپ کی تمام تر توجہ قرآنِِ کریم کوعلوم کی مدد سے سمجھنے اور اس کے پیغام کو عام کرنے پر ہے۔آپ کا کہنا ہے کہ سائنس،یعنی علم کی مدد سے قرآنی اور کائناتی آیات کو بہتر طریقے سے سمجھاجاسکتا ہے،نیز ہدایت حاصل کی جاسکتی ہے۔اس اندازِفکر کو عام کرنے کے واسطے آپ نے 1992ء میں انجمن فروغ سائنس کی داغ بیل ڈالی،جس کے سرپرست پروفیسر عبدالسلام (نوبل انعام یافتہ)،حکیم عبدالحمید اور سیّد حامد صاحب تھے۔

فروری1994ء سے ایک عام فہم سائنسی اور ماحولیاتی ماہنامہ ’’سائنس‘‘نکال رہے ہیں جو کہ اُردو عوام اور طلبا میں یکساں مقبول ہے۔آپ 400 سے زائد سائنسی مضامین وتقاریر قلم بند کر چکے ہیں۔ڈاکٹر پرویز کی پہلی کتاب ’’سائنس کی باتیں‘‘کے دو ایڈیشن شائع ہوئے اور یوپی نیز دہلی اُردو اکادمی نے اس کتاب کو انعام سے سرفراز کیا۔بعد ازاںآپ کی دو کتابیں’’سائنس پارے‘‘اور ’’سائنس نامہ‘‘1990ء اور 1993ء میں منظرِعام آئیں۔قرآن اور علم کے رشتے کو اُجاگر کرنے والی آپ کی تازہ ترین تصنیف’’قرآن،مسلمان اور سائنس‘‘کے تین ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔یہ کتاب ہندی اور بنگالی زبان میں بھی شائع ہوچکی ہے۔ڈاکٹر پرویز کے سائنسی مضامین مختلف ریاستوں نیز (NCERT)کی نصابی کتب میں بھی شامل ہیں۔آپ کا ترجمہ شدہ ماحولیاتی سیریل’’خزانۂ قدرت ‘‘آلینڈیا ریڈیوکے اُردو مجلس پروگرام میں 13 قسطوں نشر ہوکرکافی مقبول ہوا ہے۔

ان خدمات کے اعتراف میں دہلی اُردو اکادمی نے ڈاکٹر پرویز کو 1992 ء کے سائنسی ادب انعام ،ہریانہ اُردو اکادمی نے رام منوہر لوہیا آل انڈیا ایوارڈبرائے 1992-93ء،دی مسلم ایسوسی ایشن فارایڈوانسمینٹ آف سائنس نے1996 ء کے’’سائنس پاپولرائزیشن ایوارڈ‘‘، غالب انسٹیٹیوٹ نے غالِب انعام برائے فروغِ سائنس(2005)ء نیز ریاستہائے متّحدہ امریکہ کی انفارمیشن ایجنسی نے انٹرنیشنل وزیٹرشپ(1995)ء سے نوازا۔ڈاکٹر پرویز’’اسلامی فاؤنڈیشن برائے سائنس وماحولیات‘‘کے بانی ڈائریکٹرہیں اور اسی پلیٹ فارم سے انگریزی دان طبقے تک اللّہ کا پیغام علمی وعقلی انداز میں پہنچارہے ہیں۔آپ کے مضامین بیرونی ممالک کی کتب میں بھی شائع ہوتے ہیں نیز وہاں کی یونیورسٹیاں اور ادارے اور تنطیمیں جن میں ہارورڈ،ییل(Yale) اور ٹورنٹو یونیورسٹی خاص طورپر قابلِ ذکر ہیں،آپ کو خِطاب ومذاکرات کے لئے بلاتے ہین۔ہارورڈ یونیورسٹی (امریکہ)سے چھپی کتاب’’اسلام اور ایکولوجی‘‘مین آپ کا ایک مضمون ’’سائنسی جِدّتیں اور المیزان‘‘شائع ہوا ہے۔لندن کے کنٹنیووم(Continuum) پبلشر کے ذریعے شائع ہونے والے انسائکلوپیڈیا آف رلیجن اینڈ نیچر میں ڈاکٹر پرویز کے تین مضامین شامِل ہیں۔حال (2015)ء میں پروفیسر اسٹینلی برن (یونیورسٹی آف کینٹکی،امریکہ)کی ادارت میں اسپرنگر سے شائع شدہ انسائکلوپیڈیا’’دی چینجنگ ورڈ رلیجن میپ‘‘میں ڈاکٹر پرویز کا اسلام اور ماحولیات پرتھریر کردہ باب شامِل ہے۔یہ تحریریں اسلام میں انسان اور قدرتی وسائل کی حیثیت مختلف زاویوں سے احاطہ کرتی ہیں۔موصوف نے طلبا میں قرآن فہمی کا شوق پیدا کرنے کی غرض سے نئی دہلی کے زاکر نگر علاقے میں ’’قرآن سینٹر‘‘ قائم کیا یے۔یہاں نویں جماعت کے طلبا کوداخل کر کے ان کو سائنسی مضامین کے ساتھ قرآن ترجمہ اور اُردو زبان کی تعلیم دیجاتی ھے۔اس دو سالہ کوچنگ پروگرام میں طلباء کو مکمّل قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھادیا جاتاھے۔2013 ء سے قائم اس مرکز پر تمام پروگرام بِنا کسی فیس کے فی سبیل اللّہ جاری ہیں۔آپ نے بیرونِ ملک 23 کانفرنسوں میں شرکت کی ہے اور اُردن ،اسپین،امریکہ،انڈونیشیا ،برطانیہ،بیلجیم،ترکی،سعودی عرب،سنگا پور،فرانس،کناڈا،کویت،متحدہ عرب امارات ،مراکش،ملیشیا،نیپال اور ہالینڈ کا سفر کر چکے ہیں۔ رابطہ

رابطہ Ph:85060-11070 E-mail:maparvaiz@gmail.com

مدیر رسالہ سے منسلک کچھ ویڈیو جن کے ذریعے آپ اردو ماہنامہ سائنس کے مقصد اور مدیر کی سوچ سے واقف ہو پاینگے
این ڈی ٹی وی انڈیا کے ذریعے کی گئی کوریج

اردو ماہنامہ سائنس کے اشاریہ کے اجراء کے موقع پر کی گی تقرر جس میں مدیر کی تمام طالب علمانہ جددو جہد اور اس تحریک کے خدو خال کو بلاغت اور جذبات کے ساتھ پیش کیا
علم یا سائنس کس طرح خدا تک پہنچاتا ہے

علم دنیا اور علم دین کی تقسیم کس طرح غلط ہے
نوٹ
  • رسالے میں شائع شدہ تحریروں کو بغیر حوالہ نقل کرنا ممنوع ہے۔
  • قانونی چارہ جوئی صرف دہلی کی عدالتوں میں کی جائے گی۔
  • رسالے میں شائع شدہ مضامین میں حقائق واعداد کی صحت کی بنیادی ذمہ داری مصنف کی ہے۔
  • رسالے میں شائع ہونے والے مواد سے مدیر،مجلس ادارت یا ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اب تک ویب سائٹ دیکھنے والوں کی تعداد   360572
اس ماہ
Designed and developed by CODENTICER development